مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے جنوبی افریقہ کے ہم منصب سیریل رامافوزا کے ساتھ ٹیلفون پر رابطہ کیا اور صہیونی حکومت کے غزہ میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے خلاف عالمی عدالت میں شکایت کا خیر مقدم کیا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ جنوبی افریقہ کئی سال تک نسل پرستی اور نسل کشی کا شکار رہا ہے۔ اس ملک کی جانب سے صہیونی حکومت کے جرائم کے خلاف اقدام نہ فقط عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کے حریت پسندوں کے نزدیک قابل داد و تحسین واقع ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات یقینی ہے کہ صہیونی حکومت اور اس کے حامی عدالتی کاروائی پر متاثر ہونے کی کوشش کریں گے تاہم عالمی برادری کو امید ہے کہ عالمی عدالت کسی کے دباو میں آئے بغیر منصفانہ فیصلہ صادر کرے گی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ حالیہ ایام میں عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ایسے میں جنوبی افریقہ کی جانب سے یہ اقدام کرنے کے بعد رامافوزا کا نام بھی نسل کشی اور نسل پرستی کے خلاف نیلسن میڈیلا جیسے رہنماوں کے ساتھ لیا جائے گا۔
گفتگو کے دوران جنوبی افریقی صدر نے کہا کہ ایران جیسے دوست اور امن پسند ملک کا فلسطین کے ساتھ ہونا خوشی کی بات ہے۔ ایران نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض مغربی ممالک نے صہیونی حکومت کا ساتھ دے کر ثابت کیا ہے کہ ان کے نزدیک انسانی جان اور حقوق کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ ایران کے ساتھ تعلقات اور دوستی کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ دونوں ملکوں کو مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔
آپ کا تبصرہ